قدیم مصری تÛذیب اوردریائے نیل Û”Û”Û”Û” خاور نیازی
Qadeem Misri Tehzeeb.jpg
مصری باشندے ایک عورت نیل دیوتا کی بھینٹ چڑھاتے تھے
مصری باشندے Ûزاروں سالوں سے دریائے نیل Ú©Û’ کنارے آباد Ûیں ۔اس طویل مدت میں بÛت سے انقلاب آئے ØŒ متعدد قومیں آتی جاتی رÛیں لیکن خاص مصری Ù†Ù…ÙˆÙ†Û ÛŒØ§ سٹرکچر جوں کا توں ÛÛŒ رÛا۔ یونان Ú©Û’ قدیم مؤرخ Ûر ودویش Ù†Û’ Ú©Ûا تھا Ú©Û ''مصر نیل کا Ø¹Ø·ÛŒÛ Ûے‘‘۔
نیل Ú©ÛŒ وادی انتÛائی سر سبز Ùˆ شاداب اور زمین Ø+د Ø¯Ø±Ø¬Û Ø²Ø±Ø®ÛŒØ² ÛÛ’ØŒ شاید ÛÛŒ کوئی دوسری زمین اس قدر زرخیز Ûو۔دریائے نیل Ù†Û’ بنجر ریگستان Ú©Ùˆ Ø³Ø¨Ø²Û Ø²Ø§Ø±ÙˆÚº میں تبدیل کر دیاÛÛ’Û”ÛŒÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§ Ø+Ø¨Ø´Û Ú©ÛŒ زمینوں سے کھاد لیکر آتا رÛتاÛیاور مصر Ú©ÛŒ زمین Ú©Ùˆ زرخیز کردیتا ÛÛ’ Û” دریائے نیل دنیا کا دوسرا سب سے لمبا دریا ÛÛ’ Û”ÛŒÛ Ø¹Ø¸ÛŒÙ… دریا قدیم مصری با شندو Úº Ú©Ùˆ بÛت پر اسرار معلوم Ûوتا تھا۔ ÙˆÛ ØªØ¹Ø¬Ø¨ کرتے تھے Ú©Û Ø§Ø³ میں Ûر سال باقاعدگی سے اپنے وقت پر طغیانی کیسے آتی ÛÛ’ Û” اس بارے میں طرØ+ طرØ+ Ú©Û’ اÙسانے Ú¯Ú¾Ú‘ لئے گئے تھے ۔ایک اÙØ³Ø§Ù†Û ØªÙˆ ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø§Ø³ میں دیوی Ûر سال ایک آنسو گراتی ÛÛ’ جس Ú©Û’ سبب نیل میں Ø+یرت انگیز طغیانی Ø¢ جاتی ÛÛ’ ۔وقت گزرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ ÛŒÛ Ø§ÙØ³Ø§Ù†Û ÛŒØ§ Ú©Ûاوت بے معنی ÛÙˆ تی Ú†Ù„ÛŒ گئی۔
گڑیا پھینکنے کی رسم
قدیم زمانے میں ÛŒÛÛŒ دریا آمدورÙت کا ایک بÛت بڑا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û ØªÚ¾Ø§Û”Ø§Ø³ لئے قدیم مصری باشندے دریائے نیل Ú©ÛŒ پوجا کیا کرتے تھے ØŒ بقول ان لوگوں Ú©Û’ ØŒ زندگی Ú©ÛŒ ساری رونقیں اسی دریا پر ÛÛŒ منØ+صر Ûیں ۔طغیانی Ú©Û’ زمانے میں ÙˆÛ Ø®ÙˆÙ Ú©Ú¾Ø§ØªÛ’ تھے ۔جب دریا پانی سے بھر جاتا تو ÙˆÛ ''نیل دیوتا‘‘ Ú©Û’ اعزاز میں تÛوار مناتے اور دیوتا Ú©ÛŒ Ùیاضی Ú©Û’ جواب میں ایک Ø¯ÙˆØ´ÛŒØ²Û Ú©Ùˆ اسکی بھینٹ چڑھاتے تھے لیکن رÙØªÛ Ø±ÙØªÛ Ø§Ø³ رسم میں تبدیلی Ø¢ تی گئی ØŒ اور ایک گڑیا دریا میں پھینک کر رسم ادا کر دی جاتی تھی۔
سیلاب کی رات
Û”17جون Ú©ÛŒ رات Ú©Ùˆ دریا چڑھنا شروع ÛÙˆ جاتا تھا ØŒ مقامی لوگ اسے ''لیل تقاطیر‘‘(Ù¹Ù¾Ú©Ù†Û ÙˆØ§Ù„ÛŒ رات) Ú©Û’ نام یاد کرتے تھے Û” مقامی طور پر ایسی سوچ رکھنے والے چند لوگ آج بھی موجود Ûیں۔ جÛاں تک لیل تقاطیر Ú©Û’ Ø+قیقی تصور کا Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û ÛÛ’ Ú©Ú†Ú¾ لوگوں کا اب بھی ÛŒÛ Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ù¹Ù¾Ú©Ù†Û’ سے ان Ú©ÛŒ مراد ''اسیس‘‘ نامی دیوی Ú©Û’ آنسو کا ٹپکنا ÛÛ’ ۔اس Ú©Û’ برعکس Ú©Ú†Ú¾ لوگوں کا ماننا ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ø±ÛŒØ§ میں پانی Ú©ÛŒ واÙر مقدارکے باعث پانی کناروں سے باÛر نکلتا رÛتا تھا، اس لئے سیلاب Ú©ÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ رات Ú©Ùˆ لیل تقاطیر Ú©Ûتے تھے Û”
تین Ø´Ûر عجائب
گھروں میں تبدیل
مصری باشندے باد بانی کشتیوں Ú©Û’ ذریعے شمال سے جنوب Ú©ÛŒ طرÙØŒ دریا Ú©Û’ رخ پر سÙر کرتے تھے ۔دریا Ú©Û’ ذریعے نقل ÙˆØ+مل Ú©ÛŒ اس سÛولت Ú©Û’ سبب مصریوں Ù†Û’ ÙÙ† تعمیر میں Ø+یرت انگیز ترقی Ú©ÛŒ ۔مؤرخین Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ø±Ø§Ø¦Û’ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ú¯Ø± دریائے نیل Ù†Û Ûوتا تو شاید مصری ÙÙ† تعمیر اتنی ترقی Ù†Û Ú©Ø± پاتا۔ ÛŒÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§Ø¦Û’ نیل ÛÛŒ تھا جس Ú©Û’ ذریعے آسان نقل ÙˆØ+مل سے مصری باشندے بھاری بھر Ú©Ù… پتھر دور دراز Ú©Û’ مقامات سے لائے ،اور عالی شان عمارتیں بنا کر دنیا Ú©Ùˆ Ø+یرت میں ڈال دیا۔ بڑی آبی Ú¯Ø²Ø±Ú¯Ø§Û Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ÛŒÛاں Ú©Û’ قدیم لوگوں Ù†Û’ جÛاز اور کشتیاں بنانے میں Ø+یران Ú©Ù† Ø+د تک Ù…Ûارت Ø+اصل کر Ù„ÛŒ تھی۔اسی Ú©ÛŒ بدولت ÛŒÛ Ù…Ù„Ú© اس قدر مال دار ÛÙˆ گیا Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù†ÛŒ تاریخ کا Ù¾Ûلا اعلیٰ تمدن ÛŒÛیں سے شروع Ûوا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ دریا Ú©ÛŒ انجینئرنگ اور زمین Ú©ÛŒ پیمائش کا علم سیکھنا ضروری سمجھا۔
اÛÙ„ مصر Ú©Ùˆ ÙÙ† تعمیر Ú©Û’ میدان میں جس قدر کمال اور دسترس Ø+اصل تھی، ÙˆÛ Ù…Ûارت دنیا Ú©Û’ کسی اور ملک اور قوم Ú©Ùˆ نصیب Ù†Û ÛÙˆ سکی۔
Ûر تاریخی دور Ú©ÛŒ یادگاریں ملتی Ûیں ۔آجکل مصر Ú©Û’ تین Ø´Ûر عجائب گھروں میں بدل Ú†Ú©Û’ Ûیں۔ اول، مکسر (قدیم تھبس) جÛاں ابتدائی دور Ú©Û’ مصریوں Ú©Û’ ستون دار ایوان اور مندروں Ú©Û’ آثار Ù‚Ø¯ÛŒÙ…Û Ù†Ûایت وسیع علاقے میں پھیلے Ûوئے Ûیں ۔قدیم تھبس ( Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù…Ú©Ø³Ø± )Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„ وقوع پر کرنک کا مندر انسانی صنعت Ú©ÛŒ تاریخ میں عجیب Ùˆ غریب چیز ÛÛ’ ۔ایک نامور امریکی مؤرخ جیمس بریسٹڈ Ù†Û’ کرنک میں اپنی کرنک Ú©Û’ مندر Ú©ÛŒ سیر کا اØ+وال ان الÙاظ میں بیان کیا تھا،ستونوں کا اتنا بڑا ایوان انسانوں Ù†Û’ آج تک Ù†Ûیں بنایا جتنا اس مصری عمارت میں موجود ÛÛ’ Û” اس Ú©Û’ دالان Ú©Û’ ستون 69 ÙÙ¹ بلند اور چوٹی پر ایک ستون اتنا وسیع ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ اوپر 100 آدمی ایک Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆ سکتے Ûیں ۔اس Ú©Û’ Ûر طر٠بلند مخرو Ø·ÛŒ مینار اور Ùرعونوں Ú©Û’ دیو پیکر مجسمے بنے Ûوئے Ûیں ۔ان سب پر شوخ رنگ دئیے گئے Ûیں ۔انÛÛŒ میں جا بجا سونا اور چاندی اپنی Ú†Ù…Ú© دکھاتے نظر آتے Ûیں ۔گویا ÙÙ† تعمیر Ú©ÛŒ عظمت اور شان بڑھانے میں نقاش اور بت تراش Ù†Û’ اپنی ÙÙ†ÛŒ Ù…Ûارت Ú©Ùˆ چار چاند لگا دئیے Ûیں Û”
اصل میں ÛŒÛاں Ú©Û’ بلند ستون مختل٠درختوں Ú©ÛŒ صورت میں بنائے گئے Ûیں اور ان Ú©Û’ سرے Ú©Ú¾Ù„Û’ Ûوئے پھول Ú©ÛŒ ماند بنائے گئے Ûیں۔ اس پر Ø·Ø±Û ÛŒÛ Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ Ú©ÛŒ مناسبت سے ان پر روغن بھی کر دیا گیا Ûے۔دوئم Ø³Ú©Ù†Ø¯Ø±ÛŒÛ ØŒ جÛاں یونانی Ùˆ رومی عÛد Ú©ÛŒ باقیات Ú©Û’ آثار ملے Ûیں۔ تیسرا Ø´Ûر قاÛØ±Û ÛÛ’Û” ÙˆÛاں ابتدائی مسلم عÛد Ú©Û’ مقابر ومØ+لات اور ایک سے ایک شاندار مسجد اور مکانات Ú©Û’ آثار موجود Ûیں۔
اÛرام مصراورابوالÛول
قدیم مصر Ú©ÛŒ یاد گار تعمیرات کا اولین سال جو Ù…Ø+Ú©Ù…Û Ø¢Ø«Ø§Ø± Ù‚Ø¯ÛŒÙ…Û Ú©Û’ علم میں آیا ÙˆÛ 3200 قبل مسیØ+ کاÛÛ’ ۔مگر اس وقت بھی انکی تÛذیب بÛت ترقی کر Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ مصری صناعی میں اس قدر کمال Ú©ÛŒ دسترس Ø+اصل کر Ú†Ú©Û’ تھے Ú©Û ÛŒÙ‚ÛŒÙ† کرنا مشکل ÛÛ’ Û” قدیم مصر Ú©ÛŒ سب سے بڑی یادگاروںمیں ''اÛرام مصر‘‘اور ''ابوالÛول‘‘قا ¨Ù„ ذکر Ûیں۔ ''ابوالÛول‘‘ ایک بیٹھے Ûوئے شیر ببر کا Ù…Ø¬Ø³Ù…Û ÛÛ’ ۔جس کا سر انسان جیسا ÛÛ’ Û” ÛŒÛ Ú¯ÙˆÛŒØ§ قوت اور دانائی Ú©Û’ یکجا Ûونے Ú©ÛŒ رمزی صورت ÛÛ’ Û” ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº اوصا٠کسی بھی Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û ÛŒØ§ پوری قوم Ú©Û’ امتیاز کا باعث تصور کئے جاتے Ûیں Û” جس طرØ+ اÛرام Ú©ÛŒ وسعت اور عظمت کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ø³Ø±Ø³Ø±ÛŒ Ù†Ú¯Ø§Û Ø³ÛŒÚ©Ø±Ù†Ø§ مشکل ÛÛ’ اسی طرØ+ ابوالÛول بھی Ûمارے اندازے سے Ú©Ûیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¨Ú‘Ø§ ÛÛ’ ۔اس Ú©ÛŒ بلندی 66 Ùٹ، کان 4 ÙÙ¹ لمبے اور تقریبا"2 ÙÙ¹ Ú†ÙˆÚ‘Û’ Ûیں ۔ناک 6 ÙÙ¹ لمبی ÛÛ’ØŒ اگر ÛÙ… کان Ú©Û’ اوپر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆ کر Ûاتھ بڑھائیں تو بھی Ûاتھ بالوں تک Ù†Ûیں Ù¾ÛÙ†Ú† سکتے۔
اÛرام مصر پانچ زمروں میں تقسیم کئے گئے Ûیں Û” سب سے قدیم پائے تخت ممÙس Ú©Û’ گرد Ùˆ پیش ÛÛŒ بنے Ûوئے Ûیں Û”ÛŒÛ Ù…Ù‚Ø§Ù… Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù‚Ø§ÛØ±Û Ø³Û’ چند کلو میٹر دوری پر واقع ÛÛ’ Û” Ø¬Ù†ÛŒØ±Û Ú©Û’ اÛرام سب سے مشÛور Ûیں ۔ان جناتی عمارتوں Ú©Ùˆ دیکھ کرÛمیں Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ûیں بنانے والی قوم کس قدردولت مند اور مرکزی Ø+کومت کس قدر صاØ+ب اختیار اور مضبوط ÛÙˆ گی۔ چیوپس Ú©Û’ بڑے اÛرام کا مصری نام Ø®ÙÙˆ تھا Û” اس عظیم عمارت Ú©Ùˆ دیکھ کر ÛÛŒ اس Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ لئے Ú©ÛŒ گئی Ù…Ø+نت کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù„Ú¯Ø§ÛŒØ§ جا سکتا ÛÛ’Û”
23لاکھ پتھروں کا استعمال
نیویارک Ú©Û’ قریب آزادی کا بت نصب ÛÛ’ ،اس وقت تک اس Ú©Û’ طول وعرض کا صØ+ÛŒØ+ Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù†Ûیں ÛÙˆ سکتا جب تک Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ آخری Ø+صے پر چڑھا Ù†Û Ø¬Ø§Ø¦Û’ Û”ÛŒÛÛŒ Ø+ال بڑے پیمانے پر Ø¬ÛŒØ²Û Ú©Û’ Ûرم کبیر کا ÛÛ’ ۔اسے23لاکھ سے زائدپتھروں Ú©ÛŒ مدد سے بنایا گیا ÛÛ’ ØŒ جب Ú©Û Ø¨Ø¹Ø¶ ایک ایک سالم پتھر کا وزن 150 ٹن ÛÛ’ ۔اسے تعمیر کرنے میں بیس برس تک ایک لاکھ مزدور Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ú©Ø§Ù… کرتے رÛÛ’ تھے Û” اس Ú©Û’ Ù†Ú†Ù„Û’ Ø+صے کا Ø±Ù‚Ø¨Û 5 لاکھ مربع ÙÙ¹ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛÛ’ Û”Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§ÛŒÚ© Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ú¯Ø²Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ بعد اسکے بÛت سے Ù¾Ûلو گھس گئے Ûیں اور Ø³Ø§Ø¨Ù‚Û Ø·ÙˆÙ„ Ùˆ عرض میں Ú©Ù…ÛŒ Ø¢ گئی ÛÛ’ ØŒ پھر بھی اس کا زیریں Ø+صÛ750ÙÙ¹ چوڑا اور بلندی 450 ÙÙ¹ ÛÛ’ Û”
سورج دیوتا ''آمون‘‘
سے متعلق قیاس آرائیاں
قدیم عوامی مصرمیں Ù…Ø´Ø±Ú©Ø§Ù†Û Ø±Ø³ÙˆÙ…Ø§Øª پائی جاتی تھیں۔ مصرمیں موت Ú©Û’ بعد اس دنیا میں ÛÛŒ Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø¬ÛŒ اٹھنے کا تصور موجود ØªÚ¾Ø§Û”ÙˆÛ Ú©Ûتے تھے Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ میں زندگی بسر کرنے والے کا جسم اس Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ بعد بھی Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Ûتا تھا۔ قبر، Ø+نوط اور اشاری مجسمے اسی لئے بنائے اجتے تھے۔آگے Ú†Ù„ کر مصریوں کا ''تصور عدم Ùنا‘‘ ایک خاص دیوتا Ú©ÛŒ پرستش پر آ کر رک گیا۔ اسے'' اوسرس ‘‘کÛتے تھے Û” اس سے مراد دریائے نیل بھی تھا ۔ایک دیوتا Ù†Û’ اپنی Ø¹Ø²ÛŒØ²Û ''ایسس ‘ سے شادی کر Ù„ÛŒ تھی۔'' ایسس‘‘ سے مراد زمین اور زمین Ú©ÛŒ زرخیزی تھا۔ ÙˆÛ Ø³ÙˆØ±Ø¬ دیوتا Ú©Ùˆ " آمون " Ú©Ûتے تھے جو Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ù…Ø±ØªØ§ تھا اور Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û ÛÛŒ Ø²Ù†Ø¯Û Ûوجاتا تھا۔ ÙˆÛÛŒ تمام دیوتاؤں کاباپ تھا Û”
اعلیٰ طبقات Ù…Ø´Ø±Ú©Ø§Ù†Û Ø¹Ù‚Ø§Ø¦Ø¯ میں صلاØ+ مشورے Ú©Û’ ذریعے تبدیلیاں کرتے رÛÛ’ Û”''اخناطون ‘‘نے اپنا تصور قائم کیا۔ اس Ùرعون Ù†Û’ '' ‘‘کے مذÛب کا پرچار کیا۔اس کا نشان ایک سورج تھا جس میں سے شعائیں نکلتی رÛتی تھیں اور Ûر شعاع انسانی Ûاتھ پر ختم Ûوتی تھی ۔دوسرا سورج دیوتا جو مصریوں Ú©Û’ اور بÛت سارے دیوتاؤں Ú©Û’ ساتھ انسانی Ø´Ú©Ù„ میں پیش کیا جاتا تھا۔
اخناطون کا اصل نام اÙنوÙس تھا۔آطون Ú©ÛŒ خاطر اس Ù†Û’ اپنا نام ''اÙناطون‘‘رکھ لیا تھا۔جس Ú©ÛŒ خواÛØ´ تھی Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† نیک کام کرے اور برائی سے اجتناب برتے ۔اخناطون تاریخ میں Ù¾Ûلا شخص تھا جسے مثالیت پسنداور مصلØ+ جوکا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+اصل ÛÙˆØ§Û”ÙˆÛ Ù…Ø·Ù„Ù‚ العنان Ùرعون Ú©Û’ گھر پیدا Ûوا اور اپنے اقتدار سے ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ کر اصلاØ+ات ناÙØ° کر سکتا تھا لیکن مصرجیسی مطلق العنان Ø+کومت میں بھی اخناطون بری طرØ+ ناکام Ûوا۔اس Ù†Û’ پرانے مذÛب Ú©Û’ پروÛتوں Ú©Ùˆ ناراض کر دیا۔ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ ÙˆÙات ایسے Ø+الات میں Ûوئی جو واضØ+ Ù†Ûیں Û”